جس کا اعلان نہیں ہوا کوئی یہ مدینے کا وہ جنازہ ہے
یہ ہے اکلوتی بیٹی احمدؐ کی کلمہ گویوں نے جس کو مارا ہے
بس یہ تفصیل ہے مصائب کی ہے یہی درد کا خلاصہ بھی
جس کے آگے نہ سر اٹھانا تھا ، اس پہ امت نے ہاتھ اٹھایا ہے
کیسی غربت ہے اس جنازے کی کاندھا دینے کو چار کاندھے نہیں
یہ جنازہ اٹھانے والوں میں ایک مستور ہے جو فضہ ہے
تھے فقط سات لوگ ہی ایسے جو بلائے گئے جنازے میں
ان سے ہٹ کر بھرے مدینے میں نہ بلایا نہ کوئی آیا ہے
ہائے غربت کہ بنتِ سرور کو تازیانے سے جس نے مارا تھا
اسی قُنفُز لعین کو حاکم نے خاص انعام سے نوازا ہے
بنت سرور کی یہ وصیت تھی وہ نہ آئیں میرے جنازے پر
میرے بابا کے بعد جس جس نے یاعلی میرا دل دُکھایا ہے
جرم کیا تھا بتولۜ کا محسن صرف اتنا علی کی زوجہ تھی
قتل کر کے بتولۜ لوگوں نے خم کا بدلہ تھا جو چکایا ہے
| Noha Title | Yeh Madine Ka Wo Janaza Ha |
|---|---|
| Noha | Ayam e Fatimyah 2025 |
| Noha Title | Yeh Madine Ka Wo Janaza Ha |
| Poetry By | Muhsin Jaffray |
| Composition | Muhsin Jaffray |